بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ھوالقادر ھوالحق ھوالمعین

تمام تعریفیں اللہ تعالٰی کے لئے اور درود و سلام ہو حضور جان عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تمام انبیاء کرام صحابہ کرام اہلبیت عظام اولیاء کاملین بزرگان دین پر،

اللہ تبارک و تعالٰی کا قرآن مجید فرقان حمید میں ارشاد ہے،

یُّؤْتِی الْحِكْمَةَ مَنْ یَّشَآءُۚ-وَ مَنْ یُّؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ اُوْتِیَ خَیْرًا كَثِیْرًاؕ-وَ مَا یَذَّكَّرُ اِلَّاۤ اُولُوا الْاَلْبَابِ(269)

ترجمہ: کنزالعرفان
اللہ جسے چاہتا ہے حکمت دیتا ہے اور جسے حکمت دی جائے تو بیشک اسے بہت زیادہ بھلائی مل گئی اور عقل والے ہی نصیحت مانتے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان میں ہے
{یُؤْتِی الْحِكْمَةَ مَنْ یَّشَآءُ:اللہ جسے چاہتا ہے حکمت دیتا ہے۔} حکمت سے قرآن، حدیث اور فقہ کا علم، تقویٰ اور نبوت مراد ہوسکتے ہیں۔(مدارک، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۶۹، ص۱۳۹، خازن، البقرۃ، تحت الآیۃ: ۲۶۹، ۱ / ۲۱۱، ملتقطاً)

            کیونکہ قرآن و حدیث سراپا حکمت ہیں اور فقہ اسی سرچشمہ حکمت و ہدایت سے فیض یافتہ علم ہے اور تقویٰ حکمت کا تقاضا ہے جبکہ نبوت سراسر حکمت ہے البتہ یہ بات قطعی ہے کہ ہمارے نبی کریم  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ کے بعد اب کسی کو نبوت نہیں ملے گی۔

انسان ابتدائے آفریشن سے ہی کسی نہ کسی طور پر ہدایت ربّانی کا محتاج رہا ہے۔ خطا و نسیان کی فطری کم زوری کے پیش نظر اﷲ نے انسانیت کی راہ نمائی کے لیے اپنے انبیاء و رسلؑ مبعوث فرمائے۔

جنہوں نے مختلف اقوام و ملل اور ممالک میں آکر مریضان شرک و ضلالت کو توحید ربّانی کے چشمۂ صافی سے سیراب کرا کر حیات جاودانی سے ہم کنار کرنے کی سعی و جہد کی۔

اور آج بھی حضور جان عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات خاص پر عمل کرتے ہوئے بزرگان طریقت اپنے فرائض منصبی کو خوش اسلوبی سے سر انجام دے رہے ہیں،

انہیں بزرگان دین رحمھما اللہ کی پیروی کرتے ہوئے اور انکے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے سرزمین پاکستان میں بزرگان طریقت کی تعلیمات کو عام کرنے کے جذبے اور پریشان حالوں کی پریشانی کا مداوا کرنے کے لئے اپنی زندگی کو وقف کرنے والی شخصیت کا تعارف پیش جاتا ہے،

عالم اسلام کے عظیم صوفی بزرگ شیخ المشائخ حکیم صوفی شیخ طارق احمد شاہ عارف عُثمانی حَسنی قَادری سُہروردی چِشتی قَلندری ابوالعلائی جَہانگیری شَطاری مَداری فِردوسی رفاعی صابری نقشبندی مجددی شَاذلی دامت برکاتہم العالیہ کے شاگرد خاص خلیفہ مجاز

اور درویش کامل صوفی باصفا حکیم میاں محمد کمال بابا نقشبندی مجددی رحمتہ اللہ علیہ کے شاگر خاص

روحانی و مذہبی اسکالر
فاضل طب
الحافظ القاری علامہ محمد کامران طَارقی عُثمانی حَسنی قَادری سُہروردی چِشتی قَلندری ابوالعلائی جَہانگیری شَطاری مَداری فِردوسی رفاعی صابری نقشبندی مجددی شَاذلی دامت برکاتہم العالیہ
27 جنوری سن 1983بمطابق 12 ربیع الاول 1403 ھ
کراچی میں پیدا ہوئے،

آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم ناظرہ اور حفظ قرآن مہاجر کیمپ بلدیہ ٹاؤن میں واقع چھوٹے سے مدرسے قباء سے مکمل کی ،

حفظ قرآن مکمل کرنے کے فوری بعد استاد محترم قاری اشرف صاحب/ مہتمم محمد علی خاں مرحوم کے اصرار پر درس نظامی کا آغاز کیا اور مختلف مدارس کی شاخوں سے درس نظامی کی تعلیم مکمل کی،

دینی تعلیم ناظرہ قرآن سے لے کر تکمیل درس نظامی تک کم و بیش 30 سے زائد اساتذہ کرام نے مکمل کرنے میں بھرپور محنت کی اللہ تعالٰی ان تمام اساتذہ کرام کو دین و دنیاں کی عظیم نعمتوں سے سرفراز فرمائے،

علامہ محمد کامران طَارقی صاحب نے دینی و دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ اپنے والد گرامی کی سرپرستی میں روحانی علوم کی تعلیمات کا سلسلہ بھی شروع کردیا آپ کے والد گرامی کا نام غلام حسن قادری ہے آپ دامت برکاتہم العالیہ کو ایک سالک مجذوب بزرگ جو کہ سید سادات تھے جنہیں لوگ قددوسی بابا کہا کرتے تھے ان سے خاص نسبت اور فیض حاصل ہے،

والد گرامی کی اولیاء کاملین بزرگان دین اور خصوصا مجزوبین سے عقیدت و محبت اور خدمت کا خاص اور خصوصی اثر اور فیضان آپ کو عطاء ہوا،

اسی لئے علامہ محمد کامران طَارقی صاحب اولیاء کرام بزرگان دین خصوصا مجزوبین کی بہت زیادہ خدمت اور ان سے والہانہ عقیدت و محبت رکھتے ہیں ،

علامہ صاحب جن سالک مجذوب بزرگوں کی صحبت میں رہے اور انکی خدمت کی اور ان سے اکتساب فیض حاصل کیا ان میں چند کے نام یہ ہیں،

ولی کامل شیخ المشائخ حکیم صوفی شیخ طارق احمد شاہ عارف عثمانی حسنی قادری سہروردی چشتی قلندری ابوالعلائی جہانگیری شطاری مداروی شاذلی دامت برکاتہم العالیہ

قلندری درویش صوفی باصفا حکیم میاں محمد کمال بابا نقشبندی مجددی رحمتہ اللہ علیہ

اولاد حضرت گیسوں دراز سید عبدالمالک شاہ صاحب مبارک نقشبندی مجددی دامت برکاتہم العالیہ

مجذوب بزرگ صوفی سید افضال حسین چشتی المعروف خواجہ رحمتہ اللہ علیہ

سالک مجذوب بزرگ سخی سلطان میاں باپو رحمتہ اللہ علیہ

اسم یا کریم کے عامل سالک بزرگ درویش صوفی کریم بابا قادری رحمتہ اللہ علیہ

قلندری درویش حکیم چودھری محمد افضل قادری(لاہور)

عارف باللہ صوفی درویش صوفی افضال صاحب صوفی بلال صاحب دامت برکاتہم

اس کے علاوہ کئی بزرگان طریقت رحمہم اللہ سے اکتساب فیض کیا،

اللہ تعالٰی ان بزرگان طریقت کے خصوصی فیضان سے ہم سب کو مستفید فرمائے جو بزرگ حیات ہیں انھیں عمر دراز بالخیر عطاء فرمائے انکا سایا شفقت تادیر ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے، اور جو بزرگ اس دنیاں سے کوچ کر گئے ہیں انکے درجات بلند فرمائے انکی قبر پر رحمت و رضوان کی بارش کا نزول فرمائے،
آمین

علامہ محمد کامران طَارقی صاحب
اس وقت بھی اپنے بزرگوں کے پاس اپنے روحانی سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیں ،

اس سفر کو جاری رکھتے ہوئے بزرگوں کے حکم پر مختلف پلیٹ فارم پر دین اور سلسلے کی ترویج و اشاعت اور خلق خدا کی خدمت کرنے میں منہمک ہیں،

قلندری درویش صوفی باصفا حکیم میاں محمد کمال بابا نقشبندی مجددی رحمتہ اللہ علیہ کی خصوصی اجازت سے آپ کے مطب (الکمال دار الشفاء) پر خلق خدا کی خدمت پر معمور ہیں اور پاک ہند سمیت دنیاں بھر سے لوگ آپ سے اپنے بزرگوں کا فیض حاصل کرنے کےلئے رجوع کر رہے ہیں ،

اللہ تعالٰی سے دعا ہے اللہ تعالٰی اخلاص و محبت کے ساتھ جس طرح ہمارے بزرگ چاہتے اس طرح شریعت و طریقت پر چلتے ہوئے دین اور سلسلے کی ترویج اشاعت اور خلق خدا کی خدمت کی توفیق عطاء فرمائے،

آمین یارب العالمین بجاہ النبیین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

About Hazrat Allama Muhammad Kamran Tariqi

In the name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful. He is the All-Powerful, the True, the Helper.

In the name of Allah, the Most Gracious, the Most Merciful.
He is the All-Powerful, the True, the Helper.

All praise is for Allah, and blessings and peace be upon the Prophet Muhammad, all the noble prophets, the companions, the Ahlul-Bayt, the righteous saints, and the great scholars of religion.

In the Glorious Quran, Allah says:
“He gives wisdom to whom He wills, and whoever has been given wisdom has certainly been given much good. But none will remember except those of understanding.” (Surah Al-Baqarah, 2:269)

Translation:
“Allah bestows wisdom upon whomsoever He wills. Whoever is granted wisdom is certainly given immense goodness, and only those with understanding take heed.”

Commentary:
This verse emphasizes the significance of wisdom in the Quran, Hadith (sayings of the Prophet), jurisprudence, and all religious knowledge. It may also refer to piety and prophethood. It is a fact that no one else will be granted prophethood after our beloved Prophet Muhammad (peace be upon him).

From the beginning of creation, humanity has been in need of divine guidance. In consideration of the natural weaknesses of humans, Allah sent His prophets and messengers to guide them.

These prophets came to various nations and lands, endeavoring to illuminate the hearts of the misguided with the pure light of monotheism and to bring them closer to eternal life.

Even today, while following the teachings of the Prophet Muhammad (peace be upon him), the great followers of the path (Sufi saints) are carrying out their duties with kindness and courtesy, spreading the teachings of the Sufi path to the common people and healing the woes of the distressed.

Among these great followers is Hazrat Allama Muhammad Kamran Tariqi, who is a spiritual and religious scholar, a qualified physician, a memorizer of the Quran, and an accomplished reciter.

He was born on 27th January 1983, corresponding to 12th Rabi-ul-Awwal 1403 AH, in Karachi. He received his early education and Quran memorization at Qaba School, located in Baldia Town.

Immediately after completing the memorization of the Quran, at the insistence of his esteemed teacher, Qari Ashraf Sahib (late), he started his formal Islamic education by enrolling in the Nazimya system, eventually completing his studies in various branches of Islamic education.

From Quranic studies to the completion of the Nazimya system, he has worked tirelessly under the guidance of more than thirty respected teachers. May Allah grant all these teachers abundant blessings in both this world and the Hereafter.

He also began spiritual studies under the guidance of his father, Hazrat Ghulam Hasan Qadri Damat Barakatuhum, who was an enlightened and spiritual personality and was referred to as “Qaddusi Baba” by people due to his special relationship and blessings.

Under his father’s supervision, he developed a profound love and devotion to the great spiritual saints (Awliya) and specifically the Majzoob saints (those divinely attracted to Allah). He has continued to serve and love them devotedly.

While accompanying the Majzoob saints, he acquired spiritual blessings and received the blessings of various spiritual masters, including:

  • Qalanderi Darwish, Hazrat Hakim Sufi Tariq Ahmad Shah Arif Usmani Hassani Qadri Soharwardi Chishti Qalandari Abu Al-Alai Jahangiri Shatari Maderwi Faridwi Sabri Naqshbandi Shadhili Damat Barakatuhum.
  • Qalanderi Darwish, Hazrat Hakim Mian Muhammad Kamal Baba Naqshbandi Majdadi Rahmatullahi Alaih.
  • Hazrat Ghous-e-Daraaz, Syed Abdul Malik Shah Sahib Barkati Mujaddadi Damat  Barakatuhum.
  • Qalanderi Darwish, Hakim Chaudhry Muhammad Afzal Qadri (Lahore).
  • Arif Billah, Sufi Darwish, Sufi Afzal Sahib, Sufi Bilal Sahib Damat Barakatuhum.

In addition to these, he has received spiritual blessings from many other spiritual masters (Majzoob saints) Rahmatullahi Alaihim.

May Allah grant us all benefit from their special blessings. They are blessed and honored servants of Allah.

In addition to his religious and academic education, he is currently engaged in the promotion and dissemination of religion on various platforms, as per the instructions of his spiritual mentors. He is actively involved in serving the creation of Allah worldwide, especially in Pakistan.

People from all over the world, including Pakistan, are seeking blessings from him and connecting to their spiritual guides through him, as per the permission of Hazrat Qalanderi Darwish, Hakim Mian Muhammad Kamal Baba Naqshbandi Majdadi Rahmatullahi Alaih.

May Allah grant him sincerity and love in such a way that he follows the path of both Shari’ah and Tariqah (Islamic law and Sufi path) and continues to promote religion and serve the creation of Allah. Ameen, Ya Rabbal ‘Alameen, by the blessing of the Prophet (peace be upon him) and his family.